الاٸیڈ کونسل (پیرامیڈکس) کے مجوزہ غیر ضروری اور غیر فطری انضمام پر سینیر رہنما رنجیدہ ۔ ھر سطح پر مقدمہ لڑنے کا عزم .
از ۔۔۔۔۔ شبیر حسین جھتیال ۔۔۔۔۔
پاکستان بھر کی یونیورسٹیوں کی نرسنگ،ڈینز, اساتذہ اور نرسنگ مڈواٸیف فیڈریشنز کے رہنمائوں نے وفاقی حکومت کی طرف سے راٸیٹ ساٸیزنگ اور سادگی مہم کے نام پر پاکستان نرسنگ اینڈ مڈوائفری کونسل (PNMC) کی الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل کونسل (AHPC) کے ساتھ غیر ضروری انضمام پر انتہائی مایوسی کا اظہار کیا۔
شعبہ نرسنگ کے سینیر منتظمین, اسکالرز اور نرس مڈویفری لیڈرشپ نے کہا کہ کیونکہ کونسلز خودمختار ادارے ہوتے ہیں جنہیں کوٸی حکومتی کھاتوں سے فنڈز نہہیں ملتے اس لیے خودمختار کاٶنسلز اپنے معمول کے معاملات کو اپنے طرف سے جمع ہونے والی آمدنی کے ذریعے چلاتے ہیں۔ انہونے مزید بتایا کہ نرسنگ کاٶنسلز کے ملازمین کی تعداد بہت ہی کم ہے اور الاٸیڈ ھیلتھ پروفیشنلز الاٸنس تو بنے ابھی سال بھی مشکل سے ہوا ہے۔ اسلیے وفاقی حکومت کی سادگی مہم کی دونوں وجوہات یعنی "بجٹ پر مالی بوجھ اور زیادہ ملازم" اس حوالے سے نرسنگ مڈویفری یا کسی بھی کاٸونسل پر لاگو نہیں ہوتیں۔ نرسنگ کاٶنسل یا کوٸی بھی کاٶنسل حکومت پر مالی بوجھ نہیں ڈالتی۔
ملک بھر کے رہنماؤں نے ڈاکٹر رفعت جان، (ایسوسی ایٹ ڈین نرسنگ آغا خان یونیورسٹی اور صدر نرسنگ اینڈ مڈوائفری ایسوسٸیشن پاکستان)، پروفیسر رئیسہ گل، ڈین آف نرسنگ شفاء-TMU اور پرائیڈ آف پرفارمنس کا ریاستی ایوارڈ کی وصول کنندہ), اور محترمہ لبنیٰ غزل(پی ایچ ڈی اسکالر نرسنگ ) کی سربراہی میں Grand Alliance Against Merrger کے پلیٹفارم سے نرسنگ مڈویفری کاٸونسل کے مجوزہ انضمام کے خلاف وسیع تر اتحاد" تشکیل دیکر مشترکہ جدوجہد کی شروعات کردی۔
وسیع تر اتحاد (GAAM) اور اس کے اہداف کی توثیق میں معروف نرسنگ اسکالرز پروفیسر سلیمہ ولانی (ڈین آف نرسنگ AKU) ,پروفیسر روزینہ کرم علیانی (ایکس ڈین AKU,) اور پاکستانی نرسز کی عالمی پہچان رکھنے والی، شیفیلڈ یونیورسٹی کی نرسنگ پروفیسر پروین رحمٰن جو کہ صدر پاک-برٹش نرسز ایسوسٸشن کے علاوہ نرسنگ کے عالمی جریدے کی ایڈیثٹر انچیف بھی ہیں ,انہونے بھی انضمام کو انتہاٸی نقصانکار فیصلہ قرار دیکر گرانڈ الاٸنس کے مقاصد کی حمایت کی۔
انکے علاوہ نرسنگ مڈویفری حقوق کے جدوجہد میں سرگرداں مختلف ایسوسی ایشنز اور فیڈریشنز کے رہنماؤں کے مستند تنظیموں پاکستان نرسز فیڈریشن (PNF)، پاکستان ینگ نرسز ایسوسی ایشن، صوبائی نرسز ایسوسی ایشن پنجاب، سندھ، KPk، بلوچستان، AJK اور GB۔ پاکستان ینگ نرسز ایسوسی ایشن فیڈریشن اور صوباٸی ینگ نرسز ایسوسٸیشن پنجاب سندھ بلوچستان اور خیبر پختون خواہ کے علاوہ پاکستان نرسنگ مڈویفری فورم چترال نرسنگ ایسوسٸشن وغیرہ نے بھی مشترکہ اور انفرادی جدوجہد کو ضروری سمجھ کر اتحاد کے مقاصد کی حمایت کی۔
ملک بھر معروف نرسنگ رہنماؤں نے جدوجہد کی شروعات میں سب سے پہلے صدر پاکستان ، وزیر اعظم، راٸیٹ ساٸیزنگ کمیٹی , وفاقی وزیر براۓ قومی صحت اور سیکرٹری کو خطوط لکھنے کا فیصلہ کیا جس میں انہیں اس غیر ضروری اور منفی انضمام کو نہ صرف دونوں کونسلوں کے پیشہ ور افراد بلکہ ملک کے قومی مفادات کو متاثر کرنے کے سنگین نقصان دہ اثرات سے آگاہ کرنے کے لیے متفقہ لیٹر تحریر کیا۔
دوسرے مرحلے میں نرسنگ مڈویفری کاٶنسل میں ایک مشاورتی میٹنگ کال کی گٸ ہے جہاں سے ایک مشترکہ ریزولیشن کے ذریعے مجوزہ انضمام کو نہ صرف نرسنگ کمیونٹی بلکہ ملکی معیشت کے لیے بھی غیر ضروری اورمنفی قدم قرار دیا جاٸیگا۔
گرانڈ الاٸنس کے کٸی رہنماؤں نے مجوزہ انضمام کو دونوں کاونسل ز کے لیے زہر قاتل قرار دیا اور احتجاجی تحریک شروع کرنے پر زور دیا مگر سینیر اور سنجیدہ قیادت نے اپنے مضبوط دلاٸل کی سماعت کے لئے تمام اعلی حکومتی عہدیداروں سے لکھے گٸے خب میں مطالبہ کیا کہ کہ اس عمل کو آگے نہ بڑھاٸیں ۔ تمام شرکاء نےاحکومت کے جواب تک احتجاجی مہم کو غیر ضروری سمجھ کر ڈاٸلاگ کا راستہ اختیار کرنے پر اتفاق کیا۔
تحریر شدہ خطوط میں دونوں کاونسلز کو ضم کرنے کے خلاف خط میں قومی اور عالمی تناظر میں یہ اہم وجوہات بیان کی گئی ہیں:-
1- پی این ایم سی PN&MC کو انٹرنیشنل نرسنگ کونسل نرسز (ICN) اور انٹرنیشنل کنفیڈریشن آف مڈوائفری (ICM) , ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) اور اقوام متحدہ کے دیگر ذیلی اداروں نے پاکستان میں نرسز اور مڈوائف کی نماٸند " باڈی" کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔ خطوط میں واضح کیا گیا ہے کہ ICN اور ICM صرف ان ملکوں کی کونسلوں کو تسلیم کرتے ہیں جن کے الگ ریگولیٹری ادارے ہیں۔ اگر یہ انضمام ہوا تو مختلف مالی اور تکنیکی امداد کے پروگرام جو عالمی ایجنسیوں کے ذریعے ہمارے ملک میں آتے ہیں ان میں بھی رکاوٹیں درپیش ہو سکتی ہیں۔
2- مجوزہ انضمام کی صورت میں ملک سے باہر جانے والی نرسنگ ورک فورس کے جابس میں بھی رکاوٹیں کھڑی ہو سکتی ہیں جن سے ملازمت کے لیے بیرون ملک جانے والوں کے امکانات محدود ھونگے۔ مزید یہ کہ نرسنگ کی افرادی قوت سے آنے والی بیرونی ترسیلات بھی کم ہوسکتی ہیں جسکی آج پاکستان کی معیشت اور درپیش مالی مجبوریوں کے تناظر میں انتہائی ضرورت رہتی ہے۔
3- اس کے علاوہ، نرسنگ مڈویفری کا کسی دوسرے منفرد پروفیشن کے ساتھ انضمام پر نہ صرف INC اور ICM بلکہ مختلف ممالک کی کاٸنسل کو مجبور کر سکتا ہے کہ انضمام شدہ کاٶنسل کو تسلیم نہ کریں جس سے تکنیکی اور مالی امداد کے بہاؤ اور بیرون ملک ہماری نرسوں کے جانے اور جو وہاں پہلے ہی جابس میں موجود کی انکے لاٸسنس وغیرہ کی دوبارہ تصدیق کو بھی تسلیم کرنے سے انکار کردیا جاٸے
4- بہت سیی ملکی اور عالمی غیر سرکاری تنظیمیں جو صحت سے متعلق مخصوص SDGs کو حاصل کرنے کے لیے یہاں کام کر رہی ہیں اور جو نرسنگ مڈویفری کاٸونسل کے ذریعے مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرتی رہی ہیں وہ بھی، اس انضمام کو خواتین کو بااختیار بنانے اور مساوی صنفی شراکت کو مزید کمزور کرنے والا عمل سمجھ کر معاونت کے ہاتھ کھینچ سکتے ہیں جس سے کٸی ایک نقصانات کا خدشہ ہے۔
5- لیڈرشپ نے حکومت اور اپوزیشن میں شامل تمام بڑی سیاسی جماعتیں جنہونے اپنے انتخابی منشور میں خواتین کے لیے مواقع بڑھانے کا وعدہ کیا تھا انسے پرزور مطالبہ کیا اور اس بات کی توقع کی کہ وہ بھی اسیمبلی میں اس انضمام کی مخالفت کریںگے جب انہیں اس کے منفی اثرات اور حقائق کو سمجھنے کے لیے بریفنگ دی جاٸیگی
6- پی این ایم سی کا انتظام اس کے اپنے جمع شدہ محصولات کے ذریعے کیا جاتا ہے جس کا حکومتی مالی ادارے پر کوئی مالی بوجھ نہیں ہوتا ہے اور 1973 سے جب سے یہادارہ قائم ہوا تھا اس کے تمام تر معاملات اسی چلاٸے چلاتے ہیں۔ اور یہ کہ ان کے ملازمین کی تعداد بھی کم ہے۔
اس طرح، PNMC کے سائز کو گھٹانے اور دیگر وگوں کو شامل کرنے سے باہمی تضادات جنم لینگے جو اس انضمام شدہ ادارے کو چلانے کے عمل کو غیر موثر کردینگے ۔ اس لیے بعید نہیں کہ یہ انضمام دونوں کاونسل کے مطلوبہ مقصد کو ہی مفلوج کردے۔
7- انہونے لکھا کہ تاہم، ہوہ PNMC کو آذاد اور بہت کاکردگہ کے لیے ھر حکمت عملی تیار کرنے کے لیے اپنی مکمل حمایت فراہم کرنے کا یقین بھی دلایا جوکہ یقیناً وقت کی ضرورت ہے۔. یہاں تک کہ AHPC کے نمائندے بھی اس انضمام کی کم و بیش انہی بنیادوں پر شدید مخالفت کرتے ہیں.اس لیے اس زبردستی شراکت اور انضمام متحارب گروہوں کے درمیان مخالفت کے بیج بوئے گا جس
جو انضمام شدہ کونسل کی کارکردگی اور افادیت کو متاثر کرے گا۔
Comments
Post a Comment
Give your Comments here... اپنی رائے کا اظہار یہاں کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔