محکمہ صحت سندھ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ کا لکھا ہوا وفاقی سیکریٹری صحت کے نام لکھا ہوا ایک خط منظر عام پر آگیا۔
خط میں بیان کی گئی معلومات سے لگتا ہے کہ سندھ میں موجود غیر معیاری میل نرسنگ اسکولز کو بند کرنے کے بجائے پاکستان نرسنگ کائونسل (پی این سی) ہی ان نرسنگ اسکولز کی سہولتکار بن گئی ہے۔
خط کے مطابق، سندھ میں 29 میل نرسنگ اسکول رجسٹرڈ ہیں۔ جبکہ دوسرے صوبوں میں میل نرسنگ اسکول نا ہونے کے برابر ہیں۔ ان 29 میل نرسنگ اسکولز میں سے 22 کے پاس کلینیکل ٹریننگ کے لئیے اپنے ہسپتال بھی نہیں ہیں۔
جبکہ، پاکستان نرسنگ کائونسل (پی این سی) کے 12 دسمبر 2009 کے نوٹیفیکیشن کے مطابق پی این سی کسی ایسے نرسنگ ٹریننگ اسکول کو رجسٹر نہیں کرے گی جسکا اپنا ہسپتال نا ہو۔ ٹریننگ ہسپتال کے بغیر 22 نرسنگ اسکولز کو رجسٹر کر کے پی این سی نے اپنے ہی قوانین کی دھجیاں اڑا دیں۔
سونے پہ سہاگہ یہ کہ پی این سی صوبہ سندھ میں ایسے ہی مزید 27 پرائیویٹ میل نرسنگ اسکول رجسٹر کرنے کو تیار ہے۔ جس سے ملک میں نرسنگ پروفیشن کا معیار مزید ابتر ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ خط میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ سندھ کے غیر معیاری پرائیویٹ میل نرسنگ اسکول اپنے مختص کرہ کوٹہ سے زائد داخلے بھی دیتے رہے۔ کچھ نے تو امتحانات سے چند دن پہلے داخلے دئیے اور پرانی تاریخوں میں دکھائے۔ جبکہ پی این سی نے ایسے نرسنگ اسکولز کو بند کرنے کے بجائے ایسے طلبا کے لئیے معمولی جرمانے کے بعد اسپیشل امتحانات لے کر اس غیر قانونی عمل کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کی۔ جبکہ سندھ نرسز ایگزیمینیشن بورڈ نے ایسے غیرقانونی عمل کی مخالفت کی۔ لیکن پی این سی مسلسل اس غیر قانونی عمل لے لئیے محکمہ صحت سندھ پر دباو ڈال رہی ہے۔
علاوہ ازیں، ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچھ ای سی) نے آج سے کئی سال پہلے ہی یہ واضع کر دیا تھا کہ 2018 کے بعد جنرل نرسنگ ڈپلوما میں داخلے نہیں دئیے جائیں گے۔ ایچھ ای سی نے ملک میں ڈپلومہ کو ختم کر کے بجائے نرسنگ کے ڈگری پروگرام کو شروع کرنے کی سفارش کی تھی۔ اس عمل کا مقصد پاکستان میں نرسنگ پروفیشن کے معیارات کو بہتر کرنا تھا۔
جبکہ پی این سی کئی سال گزر جانے کے باوجود اس ایچھ ای سی کے اس فیصلے پر علم درآمد کرانے کے لئیے ٹھوس اقدامات اٹھانے کے بجائے ڈپلومہ کو ہی جاری رکھنے کے بہانے تلاش کرتی آ رہی ہے۔ اس سے یہی واضع ہوتا ہے کہ اپنے ہی آئین کے برعکس، پاکستان میں نرسنگ پروفیشن کے معیارات کو بہتر کرنے بجائے پی این سی صوبہ سندھ کے غیر معیاری پرائیویٹ میل نرسنگ اسکولز کی سہولتکار بن گئی ہے۔
Comments
Post a Comment
Give your Comments here... اپنی رائے کا اظہار یہاں کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔