ریسپیکٹیڈ سینیئر نرسنگ پروفیشنلز، ایجو کیشنسٹس، لیڈرز اور تمام اسٹیک ھولڈرز السلام علیکم
گذشتہ تقریباًایک مھینے سے نرسنگ شعبے کے دیرینہ مسئلہ سروس اسٹرکچر/فور ٹیئر فارمولا بحث کا موضوع بنا ھوا ھے جو کہ خوش آئند بات ھے لیکن افسوس اس بات کا ھے کہ اکثر لوگ وہ بحث کر رھے ھیں جو سروس اسٹرکچر/فور ٹیئر مارمولا سے نا واقف، نا تجربیکار ھیں اور بغیر حقائق معلوم کیئے بغیر سوچ سمجھ کے اندھا دندھ وار کر رھے ھیں اور گورنمنٹ کے پروپوزل %۳۵ پروموشن اور اداروں کی اسٹرکچر سے علیحدگی کے با وجود تعریف میں پھولے نھیں سماتے. جس سے یہ معلوم ھوتا ھے کہ یہ کسی اور کے ایجنڈا کے تحت بیس لیس بحث کر کہ اصلی پروموشن پرسنٹیج %۵۰ سے اور مڈوائفری اور پبلک ھیلتھ کے اداروں کو سروس اسٹرکچر/فور ٹیئر مارمولا میں شامل نہ کرنے سے دھیان ھٹا رھے ھیں اور دوسری طرف یہ پروپیگنڈا کر رھے ھیں کہ ھمارے لیڈر تو بھت اچھا کام کر رھے ھیں لیکن یہ لوگ رکاوٹ بن رھے ھیں. پی این اے سندھ نے اس سارے معاملے کو دیکھتے ھوئے حیدر آباد میں جنرل باڈی میٹنگ صوبائی نائب صدر بدر ابڑو کی صدارت میں ھوئی جس میں متفقہ فیصلہ کیا کہ ھم گورنمنٹ آف سندھ کے سینکشنڈ فور ٹیئر فارمولا %۵۰، %۳۴، ۱۵ اور %۱ پرسنٹ پہ کام کرتے ھوئے تمام اداروں اور ایکچوئل سینکشنڈ پوسٹس کو شامل کرکہ گورنمنٹ سے بھر پور مطالبہ کریں گے. پھر پی این ایف کی میٹنگ مورخہ ۲۷ اکتوبر کو پریزیڈنٹ مس نگہت درانی کی صدارت میں ھوئی جس میں سندھ کی طرف سے صوبائی نائب صدر بدر ابڑو اور جنرل سیکریٹری عطا حسین راجپر شامل تھے. میٹنگ میں پورے پاکستان کے لیئے یونیفارم سروس اسٹرکچر/فور ٹیئر فارمولا بنانے کے لیئے مسٹر جہانزیب اور عطا حسین راجپر کو ٹاسک دیا گیا. اس بات کو پورا کرنے کے لیئے دن رات محنت کرکہ مختلف جگھ سے ڈیٹا کلیکٹ کر کہ تمام اداروں بشمول مڈوائفری اور پبلک ھیلتھ کی سیکنشنڈ سیٹوں کا ایک فور ٹیئر فارمولا %۵۰ پروموشن کا پروپوزل بنایا ھے جو آپ سب کے ساتھ شیئر کر رھے ھیں اور اس بات کی کھلے دل سے دعوت دے رھے ھیں کہ اس کو کرکٹیکلی چیک کریں اور نرسنگ پروفیشن کے مفاد کو بالا تر رکھتے ھوئے مثبت سوچ کےساتھ اپنی تجویز اورقیمتی رائے دے کر بھتری کے لیئے اپنا کردار ادا کریں. آپ سب کے فیڈ بیک بھتری کا سبب بن سکتا ھے.
دعاگو
عطا حسین راجپر
جنرل سیکریٹری
پی این اے سندھ
Comments
Post a Comment
Give your Comments here... اپنی رائے کا اظہار یہاں کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔