میل اسکول آف نرسنگ (سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی نمبر 5- کراچی) ایک خود مختار ادارہ ہے ڈی ڈی او پاورز پرنسپل کے پاس ہیں۔ مگر ہم صرف پانی سے نہیں بہت ساری محرومیوں کا شکار ہیں۔ مثلاً پرنسپل سیٹ خالی ہے۔ وائس پرنسپل کے پاس پرنسپل اور ڈی ڈی او چارج ہے۔ اسکول کے پاس بجٹ نہیں ہے۔ پہلے سیلف فائنانس کی سیٹیں تھیں اس کا بجٹ تھا تو اس میں سے کافی معاملات حل ہوجاتے تھے۔ اب نہ سیلف کی سیٹیں ہیں اور نہ اس اکاونٹ میں پیسے ہیں۔ پچھلی پرنسپلز پورا اکاونٹ خالی کر گئی ہیں۔ گورنمنٹ بجٹ اب تک ملا نہیں۔ ہماری اپنی بلڈنگ نہیں ہے۔ ہم اب تک اسپتال کی بلڈنگ ۔بجلی گیس پانی۔ سیورج پارکنگ اور تمام سہولیات استعمال کر رہے ہیں۔ جسکی وجہ سے بہت سارے مسائل ہیں ان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ غور طلب ہیں۔ اساتذہ کے لیئے لیکچر بنانے سے لیکچر دینے تک کی سہولیات کا فقدان ہے۔ اساتذہ کے لیئے انکے ڈیزیگنیشن کے لحاظ سے آفس چیئرز ٹیبل سیپریسی پرائیویسی اکیڈمک انوائرمنٹ کا فقدان ہے۔ طلباء کا وظیفہ ناپید ہے۔ طلباء کے لیئے کلاس روم کی کمی کے باعث ابھی جن تھرڈ ایئر کے طلباء نے امتحان بھی نہیں دیا مجبوراً ریلیو کر دیا ۔کہ جب نیا فرسٹ ایئر بیچ آئے گا تو ان کے لیئے کلاس روم نہیں۔ جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ ہمارا 2017 کا بیچ 2018 میں امتحان دے چکا ہے سیشن وہی ہے۔ مگر بیچ بڑھ گئے امتحانات پورا ایک سال لیٹ ہورہا ہے۔ تو ایسے میں اگر کوئی اپنی ذاتی تنخواہ میں اپنے لیئے پانی کا بندوبست کرتا ہے تو کیا غلط ہے۔ آئیڈیل دنیا میں کچھ بھی نہیں ۔سیچویشنل ہی چلنا پڑتا ہے۔ لہذہ پانی کا کسی کو بھی منع کرنا اخلاقی شرعی جرم ضرور ہے۔ بچوں کے کریکیولم وزٹ کے لیئے سرکاری گاڑی نہیں مگر ڈرائیور موجود ہیں۔ ڈسپیجر کے لیئے سرکاری بائیک نہیں مگر ڈسپیجر موجود ہے۔ ٹیلیفون بھی نان پیمنٹ پر بند ہے۔ کمپیوٹر ہیں مگر انٹرنیٹ نہیں۔ ہر کوئی اپنی مدد آپ کے تحت وقت گزار رہا ہے۔ پرنٹر ہے۔ مگر پیپر اور ٹیونر نہیں۔ فوٹو کاپیئر ہے مگر ٹیونر اور پیپر نہیں۔ ہم اساتذہ آپس میں کلیکشن کر کے اپنی روز مراہ کی اشیاء کارکی پانی پیپر وغیرہ وغیرہ منگواتے ہیں۔ کوئی نان پروفیشنل سبجیکٹ مثلاً اسلامیات۔ انگلش۔ فزکس۔ کمیسٹری۔ پاک اسٹڈی کے لیئے ٹیچرز نہیں۔ نرسنگ ٹیچرز ہی مجبوراً ٹیچ کر رہے ہیں۔ دعا گو محمد اقبال آرائیں نرسنگ انسٹرکٹر میل اسکول آف نرسنگ سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی نمبر 5- کراچی
BSN at College of Nursing NICH: A Success Story Needed to be Replicated in Public Sector Nursing Institutes
By: Shabir Hussain The College of Nursing, National Institute of Child Health (CON-NICH), has achieved a remarkable milestone by becoming the first institute under Health Department Sindh to complete 04-Yr Nursing Degree Program with thumping success. Not only did it complete the course on time, but also excelled in education, training, and professionalism at par with other best nursing colleges of Sindh. It is noteworthy that in 2019, when PNMC,the Federal and Provincial Governments phased out the Three-Year General Nursing Diploma and introduced a four-year degree program, all colleges under provincial government management across the country lagged behind by one year without induction. However, Nursing College NICH stood out, achieving the first admission in year 2020. Their first batch of BSN had achieved a 100% passing rate and commenced one year internship. They are now conducting Evidence-Based seminars on final research papers of the second batch of Semester VIII. The...
Comments
Post a Comment
Give your Comments here... اپنی رائے کا اظہار یہاں کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔