پمز نرسز ایسوسی ایشن مفاد عامہ اور ماہِ رمضان کے احترام میں اپنے احتجاج کو عید تک موخر کرنے کا اعلان کرتی ہے۔ ہم انتظامیہ کو مزید دو ہفتے کا نوٹس دیتے ہیں۔ اگر اس دوران ہمارے مطالبات کے حق میں ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو عید کے بعد ہم مکمل ہڑتال کا اعلان کریں گے۔ ہڑتال کا یہ سلسلہ نہ صرف پمز بکلہ اسلام آباد کے سب ہسپتالوں تک پھیلایا جائے گا۔ یہ نہ صرف نرسز بلکہ مریضوں کی زندگیوں کا بھی معاملہ ہے۔ جب وارڈز میں ایک نرس پچاس پچاس مریضوں پہ تعینات ہوگی اور آئی سی یوز میں ایک نرس کے زمہ پانچ پانچ یا اس سے بھی زیادہ مریض لگا دئیے جائیں گے تو نرسنگ کیئر کے معیار کا اندازہ صحت کے شعبہ سے وابستہ افراد بخوبی لگا سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ ہم بلوچستان کی نرسز کے مطالبات کی بھی بھرپور ہمایت کرتے ہیں اور ان پر انتقامی کارروائیوں کی صورت میں پورے ملک کی نرسز ان کے ساتھ ہوں گی۔
مطالبات:
1۔ پمز میں نرسز کی کمی کو پورا کرنے کے لئیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ نرسز کے ورک لوڈ کو مناسب کیا جائے اور نرسز سے متعدد نائٹ شفٹ ڈیوٹیز کی صورت میں کمپینسیشن دی جائے۔
2۔ نرسز کی ٹائم سکیل پروموشنز کی جائیں اور مستقل بنیادوں پر نرسز کے پروموشن اور ریٹائرمنٹ وغیرہ کے معاملات کے لئیے طریقہ کار وضع کیا جائے۔ جس میں نرسنگ سیل کی بِلڈنگ اور وسائل کو بہتر بنانا شامل ہے۔
3۔ نرسز کو یونیفارم الائونس، میس الائونس، اور نرسنگ الائونس صوبوں کے مساوی دیا جائے۔
4۔ سٹوڈنٹ نرسز کا وضیفہ بھی صوبوں کے مساوی دیا جائے۔
5۔ نرسز کو پمز کالونی میں تعداد کے تناسب سے رہائش مہیا کی جائے۔
6۔ پمز کو یونیورسٹی سے الگ کیا جائے جو کہ پمز کے انتظامی معاملات کی تباہی کی ایک بڑی وجہ ہے۔
مطالبات:
1۔ پمز میں نرسز کی کمی کو پورا کرنے کے لئیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ نرسز کے ورک لوڈ کو مناسب کیا جائے اور نرسز سے متعدد نائٹ شفٹ ڈیوٹیز کی صورت میں کمپینسیشن دی جائے۔
2۔ نرسز کی ٹائم سکیل پروموشنز کی جائیں اور مستقل بنیادوں پر نرسز کے پروموشن اور ریٹائرمنٹ وغیرہ کے معاملات کے لئیے طریقہ کار وضع کیا جائے۔ جس میں نرسنگ سیل کی بِلڈنگ اور وسائل کو بہتر بنانا شامل ہے۔
3۔ نرسز کو یونیفارم الائونس، میس الائونس، اور نرسنگ الائونس صوبوں کے مساوی دیا جائے۔
4۔ سٹوڈنٹ نرسز کا وضیفہ بھی صوبوں کے مساوی دیا جائے۔
5۔ نرسز کو پمز کالونی میں تعداد کے تناسب سے رہائش مہیا کی جائے۔
6۔ پمز کو یونیورسٹی سے الگ کیا جائے جو کہ پمز کے انتظامی معاملات کی تباہی کی ایک بڑی وجہ ہے۔
Comments
Post a Comment
Give your Comments here... اپنی رائے کا اظہار یہاں کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔