"اس وقت ہمارا سب سے بڑا دشمن خود کرونا وائرس نہیں بلکہ خوف، افواہیں، اور مریضوں سے متعصبانہ رویہ ہیں۔" ڈائریکٹر جنرل عالمی ادارہ صحت |
Source:
Information Source:
https://www.who.int/news-room/q-a-detail/q-a-coronaviruses
Photo sources:
https://en.wikipedia.org/wiki/File:Coronaviruses_004_lores.jpg
Information Source:
کسی بڑے سانحے یا بیماری سے نمٹنے کے لئیے یہ ضروری ہے کہ درست معلومات عوام تک پہنچے۔ اس لئے اس آرٹیکل میں مستند ترین ذرائع سے کرونا وائرس سے متعلق بنیادی معلومات دی گئی ہے۔ اس تحریر میں نیلے رنگ کے الفاظ کو کلِک کر کے آپ اس ذریعے تک پہنچ سکتے ہیں جہاں سے وہ معلومات لی گئی ہے۔ اس کے علاوہ معلومات کے ذرائع کے کچھ لنک انگریزی میں بھی دئیے گئے ہیں۔
وائرس کسے کہتے ہیں؟
وائرس نہایت سادہ اور انتہائی چھوٹے جراثیم ہوتے ہیں جو کہ کسی جاندار کے خلیے کو استعمال کر کے اپنے جیسے اور وائرس بنا لیتے ہیں ۔ میزبان خلیے کے بغیر وائرس اپنی نسل نہیں بڑھا سکتے۔
وائرس اتنے سادہ ہوتے ہیں کہ یہ جاندار چیزوں کی پوری خصوصیات بھی نہیں رکھتے۔ اس لئے یہ فیصلہ کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے کہ وائرسز کو زندہ چیزوں میں شمار کیا جائے یا مردہ چیزوں میں۔
وائرس اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ عام خورد بین سے بھی نظر نہیں آتے۔ کچھ وائرس تو اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ ایک عام پِن کے سِرے پر لاکھوں کروڑوں وائرس سما جائیں۔
وائرس اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ عام خورد بین سے بھی نظر نہیں آتے۔ کچھ وائرس تو اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ ایک عام پِن کے سِرے پر لاکھوں کروڑوں وائرس سما جائیں۔
Information Sources:
- https://microbiologysociety.org/why-microbiology-matters/what-is-microbiology/viruses.html
- https://microbiologysociety.org/publication/past-issues/what-is-life/article/are-viruses-alive-what-is-life.html
- https://www.britannica.com/science/virus
- https://www.khanacademy.org/test-prep/mcat/cells/viruses/a/are-viruses-dead-or-alive
کرونا وائرس کسے کہتے ہیں؟
کرونا وائرس ایک ایسا وائرسز کا خاندان ہے جو انسانوں اور جانوروں میں مختلف بیماریاں پیدا کر سکتے ہیں جیسا کہ عام نزلہ زکام سے لے کرسارس اور مرس نامی وبائی امراض ۔
سی ڈی سی کی جانب سے تیار کی گئی کرونا وائرس کی تشبیح |
الیکٹران مائکروسکوپ سے لی گئی کرونا وائرس کی اصل تصویر |
Information Source:
https://www.who.int/news-room/q-a-detail/q-a-coronaviruses
Photo sources:
https://en.wikipedia.org/wiki/File:Coronaviruses_004_lores.jpg
وائرسز کے اس خاندان کو کرونا وائرس کیوں کیا جاتا ہے؟
سی ڈی سی کے مطابق، لفظ "کرونا" کا مطلب ہے تاج۔ کرونا وائرسز کے اس خاندان کو یہ نام اس لئیے دیا گیا ہے کیوں کہ ان وائرسز کی سطح پر تاج کی طرح کے سِرے ہوتے ہیں۔
کرونا وائرس کی نئی قسم کیا ہے؟
عالمی ادارہ صحت کے مطابق، کرونا وائرس کے خاندان میں سب سے نیا اضافہ جس قسم کےکرونا وائرس کا ہوا ہے اسے زیادہ تر Covid-19 کے نام سے جانا جا رہا ہے۔ دسمبر 2019 میں چین کے شہر وہان میں پہیلنے والی وبا سے پہلے کرونا وائرس کی اس قسم اور اس سے جنم لینے والی بیماری کے کوئی شواہد نہیں ملتے۔
اس نئے وائرس اور اس سے جنم لینے والی بیماری کا کیا نام رکھا گیا ؟
وائرسز کا نام رکھنے والی انٹرنیشنل کمیٹی نے اس بیماری کا با ضابطہ نام severe acute respiratory syndrome coronavirus 2 یعنی (SARS-CoV-2) رکھا ہے۔ جبکہ اس وائرس سے جنم لینے والی بیماری کا نام عالمی ادارہ صحت کی طرف سے coronavirus disease یعنی (COVID-19) رکھا گیا۔
لیکن عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اس نئے وائرس کو اگر SARS-CoV-2 کے نام سے پکارہ گیا تو کچھ ممالک میں شدید اور غیرضروری خوف و ہراس پھیل سکتا ہے جس کی وجہ 2003 میں کچھ ایشیائی ممالک میں پہیلنے والی سارس نامی وبا ہے۔ اس لئیے عالمی ادارہ صحت عام عوام کی رہنمائی میں اس وائرس کے لئے SARS-CoV-2 کے بجائے COVID-19 کا لفظ استعمال کرنا شروع کر دیا لیکن وائرس کا باضابطہ نام تبدیل نہیں کیا گیا۔
بیماری کا باضابطہ نام
coronavirus disease
(COVID-19)
وائرس کا باضابطہ نام
severe acute respiratory syndrome coronavirus 2
(SARS-CoV-2)
|
Information Source:
کووڈ-19 کرونا وائرس کی بیماری میں کیا علامات ہو سکتی ہیں؟
عالمی ادارہ صحت کے مطابق، اس بیماری کی ابتدائی علامات میں بخار، تھکن، اور خشک کھانسی شامل ہیں۔ کچھ مریضوں میں نزلہ زکام، گلے میں درد، جسم میں درد، اور پیٹ خرابی بھی ہو سکتی ہے لیکن عام طور پر یہ علامات اتنی شدید نہیں ہوتی۔
کچھ لوگوں میں وائرس تو موجود ہوتا ہے لیکن کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتی۔ زیادہ تر افراد (تقریبا 80 فیصد) کسی خاص علاج کے بغیر ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
یہ ایک نیا وائرس ہے اس لیئے ابھی اس وائرس کے بارے میں بہت کچھ جاننا باقی ہے۔ لیکن ابھی تک جو معلوم ہوا ہے اس کے مطابق یہ وائرس چھوٹے چھوٹے نمی کے قطروں کے ذریعے پھیلتا ہے۔
جب ہم سانس لیتے ہیں، بات کرتے ہیں، چھینکتے ہیں یا کھانسی کرتے ہیں تو ہمارے جسم سے باہر نکلنے والی سانس میں ہوا کے ساتھ ساتھ انتہائی چھوٹے نمی کے قطرے بھی ہوتے ہیں۔
یہ قطرے اتنے چھوتے ہوتے ہیں کہ آسانی سے نظر بھی نہیں آتے لیکن کسی وائرس کے مقابلے میں یہ قطرے انتہائی بڑے ہوتے ہیں اور ایسے ایک قطرے میں سینکڑوں وائرس سما سکتے ہیں۔ کرونا وائرس ان نمی کے قطروں کے ذریعے متاثرہ شخص سے صحتمند شخص تک منتقل ہو سکتا ہے۔
اس کے علاوہ متاثرہ شخص کے سانس کے ساتھ نکلنے والے نمی کے قطرے ارد گرد کی چیزوں پر بھی لگ جاتے ہیں۔ جب صحت مند انسان ان چیزوں کو ہاتھ لگاتا ہے تو یہ وائرس اس کے ہاتھ کو لگ جاتے ہیں۔ اور وہی ہاتھ جب اس صحتمند شخص کی آنکھوں، ناک، یا منہ کو لگتا ہے تو یہ وائرس اس کے جسم میں داخل ہو سکتے ہیں اور اس شخص کو بیمار کر سکتے ہیں۔
Information Sources:
Photo source:
کن افراد میں اس بیماری کے تشویشناک ہونے کا خدشہ زیادہ ہے؟
عالمی ادارہ صحت کے مطابق، ابھی تک کی معلومات سے ایسا لگتا ہے کہ معمر افراد، یا وہ افراد جو پہلے سے کسی بیماری جیسا کہ زیابیطس، بلڈ پریشر، یا دل کی دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں ان میں اس بیماری کے تشویشناک ہونے کا خدشہ زیادہ ہے۔
اس بیماری کی کی شرح اموات کیا ہے؟
عالمی ادارہ صحت نے شروع میں یہ بتایا تھا کہ کووڈ-19 کی بیماری کی شرح اموات 2 فیصد ہے لیکن ادارے کی طرف سےدی گئی تازہ ترین معلومات کے مطابق اس بیماری کی شرح اموات 3۔4 فیصد ہے۔
اس علاوہجان ہاپکنز یونیورسٹی یونیورسٹی کے اعداد و ٓشمار بھی کافی مستند شمار کیے جا رہے ہیں۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے آنلائن ڈیشبورڈ پر اس بیماری کے متعلق دئیے گئے اعداد و شمار سےکسی بھی وقت اس بیماری کی شرح اموات نکالی جا سکتی ہے۔
اس حساب کتاب کے لئے ہمیں اموات کوکنفرم کیسزسے تقسیم کر کے سو سے ضرب کرنا ہوگا۔ جیسا کہ اس تصویر میں کیا گیا ہے۔